ویڈیو گیمز اور بچوں کی صحت
Image credits: pexels.com
محکمہ صحت کا ماننا ہے کہ بچوں میں ویڈیو گیم کی عادت سنگین صحت کی پریشانیوں کا باعث بن سکتی ہے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کے ریگولیٹر نے والدین کے لئے ایک سفارش جاری کی ہے کہ وہ اپنی نگرانی میں اپنے بچوں کے گیمنگ کے اوقات کو دو گھنٹے تک محدودکریں ،بشرطیکہ گیمنگ کا مواد تعلیمی اور دلچسپ ہو۔
جیسا کہ امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس ، اے اے پی کے ذرائع تجویز کرتے ہیں ، دو سال سے کم عمر بچوں کو اسکرین کا سامنا نہیں کرنا چاہئے ، کیونکہ اسکرین کےسامنے زیادہ بیٹھنے سے بچے کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
Image credits: pexels.com
عالمی اسکول اسٹوڈنٹ ہیلتھ سروے2015 ، جی ایس ایچ ایس کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ 13 سے 15 سال کی عمر میں تقریبا % 56 فیصد اسکول طلباء ، دن میں تین گھنٹے سے زیادہ ویڈیو گیمز کھیلتے ہیں یا ٹیلی ویژن دیکھتے ہیں ، جبکہ یہ شرح 16 سے 17 سال کی عمر کے بچوں میں % 63 فیصد کے قریب پہنچ جاتی ہے۔
Image credits: pexels.com
گھرمیں ہو یا اسکول ، ہماری زندگیوں کو گھیرنے والی عام ٹیکنالوجی کے اس دور میں ، بچے خاص طور پرآج کل ٹیکنالوجی کے استعمال میں زیادہ مگن ہوگئے ہیں۔ جس سے مکمل طور پران سےچھٹکارا تقریبا ناممکن سا لگتا ہے۔تاہم ، ٹیکنالوجی کے اس دور میں صحیح توازن تلاش کرنا نہایت ضروری ہے ، اگردیکھا جائے تو گیمنگ سے وابستہ چند مثبت اثرات(اسٹریٹجک سوچ ، مسئلے کو حل کرنے) سے ذیادہ اس کے منفی اثرات کہیں زیادہ ہیں۔
کمراورکلائی میں درد ، آنکھوں میں تناؤ ، سردرد ، تناؤ ، جسمانی تھکن ، نیند میں خلل اورموٹاپا صحت وہ مسائل ہیں جو طویل گیم پلے سے وابستہ ہیں۔
Image credits: pexels.com
"والدین اپنے بچوں کےلیے ایک ایسا رول ماڈل ہیں جو اپنے بچوں کو بہتر عادات اپنانے کے لیے ایک مثال قائم کرتے ہیں۔ وہ اپنے بچوں کو گھنٹوں ویڈیو گیمز کھیلنے کی عادت کو محدود کرسکتے ہیں اورنوجوانوں کوصحت مند کھیلوں کی سرگرمیوں جیسے فٹبال, کرکٹ یا ہاکی میں مشغول ہونے کی راغب کریں جو ان کی ذہنی اور جسمانی تندرستی کیلئے واقعی فائدہ مند ہوں۔
Image credits: pexels.com
تحقیق سےیہ بھی چلتا ہے کہ جن بچوں کو ویڈیو گیمز کی عادت ہوتی ہے وہ تناؤ کا زیادہ شکار رہتے ہیں ویڈیو گیمز ان کے اعضاء پر براہ راست اثر ڈالتے ہیں جیسے آنکھوں میں دباؤ , اور یہ سب ٹیلی ویژن یا کمپیوٹر اسکرینوں کےسامنےطویل عرصے تک بیٹھنے کے نتیجے میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے آنکھوں میں نمی پیدا ہوتی ہے
تحقیق سےیہ بھی چلتا ہے کہ جن بچوں کو ویڈیو گیمز کی عادت ہوتی ہے وہ تناؤ کا زیادہ شکار رہتے ہیں ویڈیو گیمز ان کے اعضاء پر براہ راست اثر ڈالتے ہیں جیسے آنکھوں میں دباؤ , اور یہ سب ٹیلی ویژن یا کمپیوٹر اسکرینوں کےسامنےطویل عرصے تک بیٹھنے کے نتیجے میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے آنکھوں میں نمی پیدا ہوتی ہے
Image credits: unsplash.com
ویڈیو گیمز کی عادت میں مبتلا بچے ویڈیو گیمز پر ضرورت سے زیادہ وقت اور جسمانی سرگرمیوں پر کم وقت خرچ کرنے کے نتیجے میں موٹاپے نفسیاتی اور معاشرتی عوارض جیسے تنہائی ، معاشرتی اضطراب ، افسردگی اور ناقص تعلیمی کارکردگی جیسےمسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔
Image credits: pixabay.com
Image credits: pexels.com
اس سے نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہمیں بچوں کو جسمانی سرگرمیوں والے کھیلوں کی طرف راغب کرنا چاہئے اور بچوں کو ویڈیوگیمز والے اوقات کا پابند بنانا چاہئے تاکہ ان میں صحت کے مسائل جنم نہ لےسکیں
0 Comments