اسہال کے دوران بچوں کو کیا کھلائیں ؟؟/??what to feed your babies during diarrhea

What To Feed Your Babies During Diarrhea In Urdu

 بچے جیسے جیسے نشوونما پاتے ہیں ان کےجسمانی افعال  بھی وقت کےساتھ ساتھ بہتر ہوتے جاتے ہیں جبکہ چھوٹے بچوں کا نظام ہاضمہ حساس ہوتا ہے اور پوری طرح سے فعل نہیں ہوتا،  اس وجہ سے ان کے اسہال  یعنی دستوں کی بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔  اسہال کے دوران  اکثر بچے کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں اسلیے بطور والدین آپ کو چاہیے  کے بچے کو وقتً فوقتً کچھ  نہ کچھ  کھلاتے  رہیں تاکہ بچےمیں پانی کی کمی نہ ہو ۔  اس مضمون میں ان کھانوں کا احاطہ کیا گیا ہے جو آپ کو اپنے بچے کو کھلانے چاہئیں اور کچھ ایسی غذائیں ہیں جو اسہال کے دوران ہر گز  نہیں کھلانی چاہئیں.




 جب آپ کے شیرخوار/چھوٹے بچے کو اسہال ہو تو آپ کو کھانے کی  ایسی چیزیں دینی چاہئیں

   جو نہ صرف ہضم کرنے میں آسان ہوں بلکہ  اسہال کے مسئلے کو حل کرنے میں بھی معاون ثابت ہوں۔



                                                      

                            .او آر ایس چھ ماہ کی عمر سے 
 


طب کی دنیا میں یہ ایجاد  اب تک بہت سے بچوں کی ذندگی بچانے میں نہایت ہی مؤثر ثابت ہوئی ہےاس ایجاد سے پہلے لاکھوں بچے نمکیات کی کمی کا شکار ہوکر اس دنیائے فانی سے کوچ کر جاتے تھے. آج کل یہ ہر گھر میں موجود ہے دو گلاس والا او آرایس پانی میں ڈال کر محلول تیار کریں اور وقتاً فوقتاً اپنے بچے کو پلاتے رہیں تاکہ اس میں  پانی کی کمی نہ ہو

                                                 .ماں کا دودھ

اگر آپ کا  بچہ شیر خوار ہے یعنی کہ اس کی عمر چھ ماں سے کم ہے تو اسکے لیے ماں کے دودھ سے بہترین غذا کوئی نہیں ماں کادودھ اسےمتواتر اوقات میں پلاتی رہیں اس سے اسکی غذا پانی اور نمکیات کی کمی پوری ہوتی رہے گی ۔   اور ماں کا دودھ اس کی آنتوں کو بھی سہارا دے گا کیونکہ ماں کا دودھ اپنےآپ میں ہی ایک مکمل غذا ہے 



 .چھاچھ (7 ماہ+)




 پروبائیوٹکس اسہال سے لڑنے میں بہت موثر ثابت ہوتی ہیں۔  اپنے بچے کو دہی، چھاچھ یا لسی دہی جیسی غذائیں دیں کیونکہ یہ غذائیں پروبائیوٹکس سے بھرپور ہیں



. چاول کا پانی (6 ماہ+)


پرانے وقتوں سے ہماری دادیاں اور ناننیاں اس قیمتی ٹوٹکے کو استعمال کرتی آرہی ہیں 

 چاول کا پانی آپ کے بچے کے جسم میں پانی کی سطح کو برقرار رکھنے میں کافی معاون ثابت ہوتا ہے۔  یہ پاخانہ کی تعدد کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔




  . ادرک

 بہت سی مائیں اور پچھلی نسلوں کے لوگ اسہال کی علامات کو کم کرنے میں ادرک کی طاقت کو  بہت قیمتی مانتے ہیں۔  عام طور پر، یہ ان بچوں کے لیے ہوتا ہے جوعمر میں قدرے بڑے ہوتے ہیں ۔  بڑے بچوں کو ادرک میں نمک اور گڑ ملا کر دینے سے اسہال اور بدہضمی میں بہت فائدہ ہوتا ہے۔




  سبزیوں کا سوپ (8 ماہ+)

سبزیوں کا سوپ

 بچوں کا جسم سبزی کے سوپ سے غذائی اجزاء آسانی  سے جذب کر سکتا ہے۔  دستوں کے دوران مصالحے جیسے کالی مرچ اور گیسی سبزیاں جیسے گوبھی اور پالک کے استعمال سے پرہیز کریں۔  


  مرغی کا  سوپ (9 ماہ+)



 اگر آپ کے بچے کو سبز یاں نا پسند ہیں  تو  مرغی کا سوپ ایک بہترین آپشن ہے۔  یہ آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے اور اسہال کے شکار بچوں کے لیے غذائیت بخش بھی ہے۔


 

 . ناریل پانی (8 ماہ+)



 پانی کی کمی آپ کے چھوٹے بچے کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔  ناریل کے پانی میں قدرتی گلوکوز کے ساتھ ساتھ قدرتی نمکیات اور معدنیات بھی وافر مقدار میں  پائے جاتے ہیں۔  اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ناریل کا پانی شیر خوار  بچوں کے لیے بھی کار آمد ثابت ہوتا ہے. 


 . ساگو دانہ (7 ماہ+)




 اسہال کے دوران بچوں کے لیے ساگو دانے سے بنی کھچڑی یا دلیہ کافی فائدہ مند ہے۔  ساگو دانے کو بھگو کر پکائیں اور پانی چھان لیں۔  آپ ذائقہ کے لیے نمک یا ہلکی چینی  کا استعمال  کر سکتے ہیں۔



 .  کیلے (6 ماہ+)



 کیلے آپ کے بچے کے پاخانے کو سخت کرنے میں مدد کرتے ہیں، اس سے اسہال کی تعداد کم اور ساخت میں بہتری آتی ہے۔  کیلے پوٹاشیم ( نمکیات کی ایک قسم ) کا ایک بہترین ذریعہ بھی ہیں. جس کی آپ کے بچے کو دستوں میں کافی ضرورت ہوتی ہے 


 . ابلے ہوئے آلو (6 ماہ+)


آلو نشاستہ سے بھرپور غذا ہے کھانے کی اشیاء جن میں نشاستہ ہوتا ہے وہ آپ کے بچے کو دستوں میں غذائیت فراہم کرتی ہیں۔  زیرہ کے ساتھ کچلے  ہوئے آلو گیس کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ دستوں میں بھی کار آمد ہوتا ہے۔



 . مونگ  کی دال کا سوپ (6 ماہ+)

 مٹھی بھر مونگ کی دال  کو چٹکی بھر ہلدی پاؤڈر کے ساتھ پانی میں پکائیں۔  پھر، پانی نکال کر یہ دال کا ملیدہ  اپنے بچے کو کھلائیں ۔  اس سے پیٹ کے درد اور اسہال میں  کا فی مدد ملے گی۔


 . ڈبل روٹی (1 سال+)

 اسہال کے دوران یہ ایک اور ترجیحی غذا ہے۔  سفید روٹی خالص آٹے سے بنی ہوتی ہے جو بائنڈنگ ایجنٹ کے طور پر کام کرتی ہے، اور اس میں فائبر نہیں ہوتا جو فضلے کے اخراج کوبڑھاتا ہے۔  ڈبل روٹی کو ٹوسٹ یا بغیر ٹوسٹ کرکے کھایا جاسکتا ہے۔  اسپریڈز، مکھن، جام وغیرہ استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے دستوں میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔



 

 وہ غذائیں جن سے آپ کو پرہیز کرنا چاہیے۔

 اسہال کے دوران  آپ کو اپنے بچےکو  جو خوراک نہیں دینی چاہئے وہ یہ ہیں:


 

 پھلوں کا رس

 فزی ڈرنکس

  پھل جیسے کے  آڑو، ناشپاتی، کٹائی، بیر وغیرہ.

 ہائی فائبر فوڈز/ریشے سے بھر پور  غذائیں. 

 خشک میوہ جات اور گری دار میوے۔

 مٹھائیاں

 کچی سبزیاں

 اسہال آپ کو اپنے بچے کے بارے میں کافی پریشان کر سکتا ہے۔  صحیح خوراک دینا صحت یابی کا پہلا قدم ہے۔  اگر آپ کے بچے کی صحت بہتر نہیں ہوتی ہے، تو فوری طور پر اپنے ماہر اطفال سے رابطہ کریں۔

Post a Comment

0 Comments